Breaking News: Cypher placed before official cabinet and security council and no more secret
سائفر کی چار کاپیاں بنتی ہیں ان میں سے ایک کاپی خان صاحب کے پاس اتی ہے اس کاپی کے اندر ابجیکشن ایبل انفارمیشن تھی وہ پاکستان کے اندرونی معاملات اور پاکستان کی اندرونی پولیٹکس میں مداخلت تھی اور اس مداخلت کو اس سائفر کو باقاعدہ یہ افیشلی کیبنٹ کے اگے پورے کورم کے اگے اس سائفر کو رکھا گیا اس کو ڈسکس کیا گیا اور کیبنٹ کی پرائم منسٹر صاحب کی موجودگی میں اس وقت کی لیجٹمٹ گورنمنٹ نے سائفر کو ڈی کلاسیفائی کر دیا اور اس کے منٹس اف میٹنگ کیبنٹ ڈویژن کے پاس موجود ہیں سو جس دن سائفر ڈی کلاسیفائی ہو گیا اس دن افیشل سیکرٹ نہ رہا
جس دن یہ ڈی کلاسیفائی ہو گیا یہ افیشل سیکرٹ نہ رہا اور اس کے اوپر کوئی پروسیکیوشن نہیں کی جا سکتی تھی مزید یہ کہ ڈی کلاسیفائیڈ ہونے کے بعد اس کو نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اگے بھی اس معاملے کو رکھا گیا