It was decided in early meetings with IMF to change Pension Rolls
آئی ایم ایف کی طرف سے پاکستان کو کہا گیا تھا کہ پینشن بل بہت زیادہ ہو گیا ہے اور اسے ریگولرائز کریں اس میں کٹوتی لگائیں اور اسے سٹریم لائن کریں ورنہ یہ حکومت ادا نہیں کر سکے گی تو وزارت خزانہ نے نئی تجاویز اس پہ جو بنائی ہیں اس پہ ایک تو جو کمیوٹ ہے پینشن کا وہ 25 سال پہ ہوگا اور جو سرکاری ملازمین ہیں انہیں صرف ایک ہی پینشن ملے گی میاں کو بیوی کی پینشن نہیں مل سکتی اور بیوی کو میاں کہ نہیں مل سکتی اور اگر کوئی سرکاری ملازم ریٹائر ہو جاتا ہے تو وہ صرف پینشن لے گا یا تنخواہ لے گا اگر پنشنر کی ڈیتھ ہو جاتی ہے تو اس کی فیملی کو صرف 10 سال کے لیے پینشن دی جائے